ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

جس کے بھائی علی مر تضی، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


سیدہ آمنہ جس کی ماں، اور زوجہ خدیجہ بنیں

جس کی بیٹی ہوئی فاطمہ  ، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


کافروں کی فنا کے لیے، لا الٰہ کی بقا کے لیے

جس کا شبیر کر بل چلا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


لوگ آئے بہت ڈھونڈنے، آخر کار سب تھک گئے

جن کا سایا نہیں مل سکا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


طور پہ جائیں موسیٰؑ کو کیا ، یہ محمدؐ الگ شان کا

عرش پر جو خدا سے ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

شاعر کا نام :- نامعلوم

اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم

جس سے ملے ہر دل کو سکوں

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

اللہ ہمیں کر دے عطا قُفلِ مدینہ

کریم ! تیرے کرم کا چرچا

قلبِ ویراں کو نُور دیتا ہے

دیکھتی رہ گئیں سماں آنکھیں

مرتبہ یہ ہے خیر الانام آپؐ کا

مٹیں رنج و غم آزما کے تو دیکھو

اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے