نامعلوم

بے کس پہ کرم کیجئے، سرکار مدینہ​

ئیں کوئی اوقات او گنہار دی

صبا درِ مصطفی ﷺ تے جا کے

ساری عمر دی ایہو کمائی اے

ساڈے ول سوہنیا نگاہواں کدوں ہونیاں

جہان سارا تو پھر لے بھاویں

حبیبا اچی شان والیا

نعتیں سرکار کی پڑھتا ہوں میں

اے خدا مجھ کو مدینے کا گدا گر کردے

درِ نبی سے ہے وابسطہ نسبتیں اپنی

کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

میں چھٹیاں غم دیاں نت روز پاواں کملی والے نوں،

خوشی مناؤ خوشی مناؤ اے غم کے مارو

تیریاں نے محفلاں سجائیاں میرے سوہنیا

محمد مصطفٰی آئے بہاروں پر بہار آئی

گر وقت آ پڑا ھےمایوس کیوں کھڑا ھے

نہ کوئی آپ جیسا ہے نہ کوئی آپ جیسا تھا

زندگی دا مزا آوے سرکار دے بوہے تے

نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمارا یا رسول اللہ

یا نبی نسخہ تسخیر کو میں جان گیا

عام ہیں آج بھی ان کے جلوے ، ہر کوئی دیکھ سکتا نہیں ہیں

اللہ ہو اللہ ہو بندے ہر دم اللہ ہو

پکارو یارسول اللہ یاحبیب اللہ

معیارِ اہلِ دین ہےاُسوہ حضور ﷺکا

بیڑا محمد والا لیندا اے تاریاں

تن من وارا جس نے دیکھا چہرہ کملی والےﷺ کا

سجنوں آیا اے ماہِ رمضان

شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز

ساری خوشیوں سے بڑھ کر خوشی ہے

ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے