آیا نہ ہوگا اس طرح، حسن و شباب ریت پر

آیا نہ ہوگا اس طرح، حسن و شباب ریت پر

گلشن فاطمہ کے تھے، سارے گلاب ریت پر


جتنے سوال عشق نے، جان بتول سے کیے

ایک کے بعد لکھ دیئے، سارے جواب ریت پر


پیاسا حسین کو کہوں اتنا تو بے ادب نہیں

لم سے لب حسین کو، ترسا ہے آب ریت پر


آل نبی کا کام تھا، آل نبی کر گئے

کوئی نہ لکھ سکا ادیب، ایسی کتاب ریت پر


آیا نہ ہوگا اس طرح، حسن و شباب ریت پر

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

آتی ہے ہر اذاں سے صدا تیرے خُون کی

غَم ِ شہادتِ شبیّر کی گواہی دے

سینکڑوں سال ہُوئے جب نہ مِلا تھا پانی

آج پھر عہدِ گز شتہ کی صدا آئی ہے

دُنیا بھلی سے بھی ہے بھلی داتا

یا علی ؑ وِرد کی پُکار ہُوں مَیں

اے شہہِ ہر زماں یعنی فخرِ بیاں تو امام

میں ہوں جنونِ با خبر یعنی کہ چاک بخیر گر

من کنت مولیٰ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کون بولا

حیدرؑ حیدرؑ یا حیدرؑ