کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

مجھے بھی جیتے جی روضہ دکھایا یارسول اللہ


سنہری جالیوں سے اب نظر ہٹتی نہیں میری

یہ منظر آپ نے ایسا دکھایا یارسول اللہ


مقدر جاگ اٹھا اس کی مرادیں ہوگئیں پوری

آپ کے آستانہ پہ آیا یارسول اللہ


میں سمجھوں گا کہ مجھ کو مل گئیں کونین کی دولت

آپ کی آل کا صدقہ جو پایا یارسول اللہ


لگا دیجیے ادھر بھی ابر رحمت کا کوئی چھینٹا

مقدر آپ نے سب کا جگایا یارسول اللہ

شاعر کا نام :- نامعلوم

نور حضرتؐ کاجو طیبہ کے نظاروں میں نہ تھا

سرِ سناں سج کے جانے والے

سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

دیکھا سفر میں آبلہ پا، لے گئی مجھے

شبِ سیاہ میں پُرنور ماہِ تمام آیا

تِرا ذرّہ مَہِ کامل ہے یا غوث

زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن

درود اس پر کہ جس نے سر بلندی خاک کو بخشی

سخا بن کر وفا بن کر کَرم بن کر عطا بن کر