خوشی مناؤ خوشی مناؤ اے غم کے مارو

خوشی مناؤ خوشی مناؤ اے غم کے مارو

حضور آئے حضور آئے حضور آئے حضور آئے


سہارا مانگو اے بے سہارو

حضور آئے حضور آئے حضور آئے حضور آئے


سجا ہوا گھر ہے آمنہ کا، ہے چاند جھولی میں لامکاں کا

جھکو سلامی کو چاند تاروں حضور آئے حضور آئے


نگاہیں اپنی جھکا کے رکھنا دلوں کے دامن بچھا کے رکھنا

بھرے گی جھولی نبی کے پیاروں حضور آئے حضور آئے


نگاہیں سائم تو دیکھنے دو ، جمالِ سرکار شاہ عالم

رُوکو بھی آنکھوں کی آبشاروں حضور آئے حضور آئے

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

اے خدا مجھ کو مدینے کا گدا گر کردے

درِ نبی سے ہے وابسطہ نسبتیں اپنی

کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

قرآن دسدا اے بڑائی حضور ﷺ دی

میں چھٹیاں غم دیاں نت روز پاواں کملی والے نوں،

تیریاں نے محفلاں سجائیاں میرے سوہنیا

شب کو بھی جہاں لاکھوں خورشید نکلتے ہیں

محمد مصطفٰی آئے بہاروں پر بہار آئی

کرم آج بالائے بام آ گیا ہے

نہ کوئی آپ جیسا ہے نہ کوئی آپ جیسا تھا