شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز

شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز ؒ

کہ میں غریب ہوں اور تیرا در غریب نواز


بنانے بگڑا مقدّر تمہارے دَر کے سِوا

تمہیں بتاؤ کہ جاؤں کدھر غریب نوا ز ؒ


غریب کے لیے ہندوستان نہ پاکستان

جہاں جہاں بھی پکارا اُدھر غریب نوازؒ


غریب ہم کو خُدا نے کیا تمہارے لیے

ہمارے واسطے تم کو کیا غریب نوازؒ


میں پُل صِراط سے گزروں تو اسطرح گزروں

کہ ادھر ہوں غوث پیاؒ اور اُدھر غریب نوازؒ


نیاز و ناز کا کتنا حسین سَنگم ہے

کہ اِدھر غریب کھڑے ہیں اور اُدھر غریب نوازؒ


میں غریب ہوں اور تیرا در غریب نوازؒ

شکستہ دل کی لینا خبر غریب نواز ؒ

شاعر کا نام :- نامعلوم

نُور لمحات میں اب عشق سویرا ہوگا

خود ہی تمہید بنے عشق کے افسانے کی

دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام

ذکر تیرا جو عام کرتے ہیں

بیڑا محمد والا لیندا اے تاریاں

کعبے کی رونق کعبے کا منظر

’’آپ کی یاد آتی رہی رات بھر‘‘

ذوقِ دیدار اسے کیوں نہ ہمارا ڈھونڈے

بارگاہِ نبوی میں جو پذیرائی ہو

تمہارے ذَرِّے کے پر تو ستارہائے فلک