شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز

شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز ؒ

کہ میں غریب ہوں اور تیرا در غریب نواز


بنانے بگڑا مقدّر تمہارے دَر کے سِوا

تمہیں بتاؤ کہ جاؤں کدھر غریب نوا ز ؒ


غریب کے لیے ہندوستان نہ پاکستان

جہاں جہاں بھی پکارا اُدھر غریب نوازؒ


غریب ہم کو خُدا نے کیا تمہارے لیے

ہمارے واسطے تم کو کیا غریب نوازؒ


میں پُل صِراط سے گزروں تو اسطرح گزروں

کہ ادھر ہوں غوث پیاؒ اور اُدھر غریب نوازؒ


نیاز و ناز کا کتنا حسین سَنگم ہے

کہ اِدھر غریب کھڑے ہیں اور اُدھر غریب نوازؒ


میں غریب ہوں اور تیرا در غریب نوازؒ

شکستہ دل کی لینا خبر غریب نواز ؒ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

نِقاب اپنے رُخ سے اٹھا غوثِ اعظم

نظارہ ہو دربار کا غوثِ اعظم

ہو بغداد کا پھر سفر غوثِ اعظم

ہو نائبِ سرورِ دو عالم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

ؓجاں نثاروں کو تیرے مثل بلال حبشی

یا علیَّ المرتَضیٰ مولیٰ علی مشکلکُشا

یقینا مَنبعِ خوفِ خدا صِدّیقِ اکبر ہیں

یاغوث! بلاؤ مجھے بغداد بلاؤ

یاشہیدِ کربلا فریاد ہے

آئیں جب خاتونِ جنت اپنے گھر