جلوؤں کا وہ ہجوم کے بینائی چھن گئی
دیکھوں میں کیسے اس کو وہ کیوں کر دکھائی دے
یاد آئے جب مدینے میں معراجِ مصطفیٰ
مجھ کو زمیں پہ عرشِ معلیٰ دکھائی دے
موج کرم کا وصف بیاں کیا کرے ادیبؔ
قطرہ کو دیکھتا ہے تو دریا دکھائی دے
شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری
کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب