جن کا ہے طیبہ مقام

جن کا ہے طیبہ مقام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام

جو ہیں رسولِ انام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


حامئ عالم ہیں وہﷺ، ہادئ اعظمﷺ ہیںوہ

کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا

جن کی ہے دنیا غلام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن کے ہیں کون و مکاں

جن کے ہیں یہ صبح و شام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


مالکِ جنّ و بشر، باعثِ نورِ قمر

میم سے ہے جن کا نام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


زائر ارضِ رسولﷺ، التجا کرلے قبول

اتنا ہے میرا پیام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام


روتا ہوں بہزاد میں، کرتا ہوں فریاد میں

بھیجتا ہوں صبح و شام، اُنﷺ پہ درود اور سَلام

شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی

دیگر کلام

جو ان کے در پر جھکا ہوا ہے

میرے آقا کے پسینے کا بدل ممکن نہیں

وہ جو میثاق نبیوں سے باندھا گیا اس کا تھا مدعا خاتم الانبیاء

رَاہ گُم کردہ مسافر کا نگہبان تُو ہے

چشم رحمت حضور فرمانا

دل میں ہے خیال رخ نیکوئے محمدﷺ

کیہہ اس توں ہور وڈی نیک نامی

نورِ نگاہِ خَلق ہو، رنگِ رُخ حیات ہو

درِ رسولؐ پہ جا کر سلام کرنا ہے

مُحمَّد پہ جو دل فدا کر رہا ہے