خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

مرسل داور،خاص پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم


نور مجسم ، نیر اعظم ، سرور عالم ، مونس آدم

نوح کے ہمدم ، خضر کے رہبر صلی اللہ علیہ وسلم


بحر سخاوت ، کان مروت ، آیه رحمت ، شافع امت

مالک جنت، قاسم کوثر صلی اللہ علیہ وسلم


دولت دنیا خاک برابر ، ہاتھ کے خالی ، دل کے تو نگر

مالک کشور ، تخت نہ افسر صلی اللہ علیہ وسلم


رہبر موسی ، ہادی عیسی ، تارک دنیا ، مالک عقبی

ہاتھ کا تکیہ ، خاک کا بستر صلی اللہ علیہ وسلم


مہر سے مملو ریشہ ریشہ ، نعت امیر ہے اپنا پیشہ

ورد ہمیشہ دن بھر ، شب بھر صلی اللہ علیہ وسلم

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

السَّلام اے نسبتِ تو تاجِ عشق

دیدِ شاہ کا مرہم گر بہم نہیں ہوگا

آئو سب کہہ دیں بہار آئی ترےؐ آنے سے

اگر میں عہد رسالت مآب میں ہوتا

مصطفٰی خیرُالْوَرٰے ہو

جب کیا میں نے قصدِ نعت حضورؐ

مِرے مشتاقؔ کو کوئی دوا دو یارسولَ اللہ

ظلم و استبداد کا ظالم کے لشکر کا محاذ

اُجالے کیوں نہ ہوں دیوار و در میں

من موہ لیا عالم مسارے دا محبُوب خُدا دیاں گلّاں نیں