مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

برستی ہے جہاں پر رحمتِ غفار کیا کہنا


سوالی بن کے آ جائو جو چاہو مانگ لو اُن سے

کسی کو بھی تو وہ کرتے نہیں انکار کیا کہنا


بتاتے غیب کی خبریں ہیں اُمت کو مِرے آقا

خدا کے فضل سے ہیں واقفِ اسرار کیا کہنا


وہی سارے جہاں میں نعمتیں تقسیم کرتے ہیں

اُنہیں رب نے بنایا مالک و مختار کیا کہنا


محبت سے عنایت سے مرے آقا مرے مولا!

بنائے آپ نے اپنے سبھی اغیار کیاکہنا


سجی ہے نعت تری ذکر سے سرکار کے آصف

ترے الفاظ کیا کہنا ترے اشعار کیا کہنا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

باعثِ کن فکاں السلام علیک

اے خدا ہند میں رکھنا مرا ایماں محفوظ

جب زباں رحمت عالم کی ثنا کرتی ہے

تیرا جمالِ دل فزا زینتِ بزمِ لامکاں

رنگ اپنا دکھایا گلی گلی مجھے تو نے پھرایا گلی گلی

مرے حضُورؐ اُس اوجِ کمال تک پہونچے

ہوش و مستی سے مجھے کچھ بھی سروکار نہیں

مظہرِ ذوالجلال میرے حضورؐ

کہیں بھٹکے کہیں ٹھہرے سفینہ

اے شبِ ہجر مجھ کو بتا دے ذرا یاد ان کی ستائے تو میں کیا کروں