مشک و عنبر میں ہے نہ چندن میں

مشک و عنبر میں ہے نہ چندن میں

جیسی خوشبو حضور کے تن میں


یا نبی آپ ہی رہیں من میں

کوئی آئے نہ دل کے آنگن میں


ہر گنہگار حشر میں ہوگا

مصطفےٰ کے کشادہ دامن میں


جس میں عشقِ نبی کے تنکے نہیں

آگ لگ جائے اٰس نشیمن میں


خانۂِ کعبہ، گنبدِ خضرا

اور کیا ہے ہمارے جیون میں


ایسے مجرم کو کون پکڑے گا

چھُپ گیا جو نبی کے دامن میں


خوب لکھئے شفیقؔ نعتِ نبی

آئے گا پھر نکھار بھی فن میں

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

دیگر کلام

جل رہا ہے مُحمّد ؐ کی دہلیز پر

کوئی گھڑی ہو کوئی ہو موسم درود تجھؐ پر سلام تجھ ؐپر

اُمیدیں لاکھ ٹو ٹیں تم کرم پر ہی نظر رکھنا

سب انبیاء دے قائد و سالار آگئے

عشقِ نبی کی شمع جو دل میں جلا سکے

دیر جتنی اشکِ خوں سے آنکھ تر ہونے میں ہے

ترا جمال تصور میں آنہیں سکتا

ہاتھ باندھے ہوئے خدمت میں کھڑی ہے دنیا

زمیں سے گزرتی ہوئی آسماں تک

مرحبا مرحبا صاحب معراج