نہیں چین دیتا زمانہ محمد
بس اب جلد طیبہ بلانا محمد
پھنسا ہے یہ گرداب رنج والم میں
مرا پار بیڑا لگانا محمد
رولایا ہے فرقت میں گر مثل شبنم
تو اب صورت گل ہنسانا محمد
مجھے مال و دولت کی پروا نہیں ہے
گدا اپنے در کا بنانا محمد
نہ ہو تے جو تم شافع روز محشر
کہاں تھا ہمارا ٹھکانا محمد
نشہ جسکا بیخود رکھے تا قیامت
مجھے اب وہی مے پلانا محمد
صدا قم باذنی کی مجھ کو سنا کر
میں بیدم پڑا ہوں جلانا محمد
شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی
کتاب کا نام :- کلام بیدم