سبز گنبد کی قسم شہر محبت کی قسم
جالیوں کی آستاں کی خاک تربت کی قسم
تیرے یاروں کی محبت میرے ایماں کی دلیل
تیری نسبت کی قسم تیری رفاقت کی قسم
امتی تیرا کوئی دوزخ میں جائے گا کہاں
حق کی بخشش کی قسم تیری شفاعت کی قسم
تیری عظمت کا کیا ہے دشمنوں نے اعتراف
تیرے حسن خلق کی شان مروت کی قسم
جو بھی آیا در پہ تیرے جھولیاں بھر کر گیا
تیری عادت کی قسم تیری سخاوت کی قسم
پنجتن کے باغ کا ہر پھول ہے رشک جناں
گلشن آل محمد تیری نزہت کی قسم
کوئی بھی لج پال تم سا ہے زمانے میں کہاں
ہے نیازی یہ حقیقت اس حقیقت کی قسم
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی