تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
رحمت کی نوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
گرد اب بلا میں ہے ترا نام سفینہ
تو موج کشا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
اس حد مکانی سے گزر کر ترا نغمہ
میں نے بھی سنا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
بکھرے ہوئے لمحوں میں سلامت ہیں دل و جاں
یہ تیری عطا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
تسکینِ دل و جاں کی ہر اک صورتِ مطلوب
طیبہ کی ہوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
وہ گنبد خضری کے قریں طائر تنہا
کشفی کی نوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت