زمیں سے عرش تک ہے آپؐ کا دربار کیا کہنے
فرشتے آپؐ کے گھر پر ہیں پہرے دار کیا کہنے
صحابہ ہیں فرشتوں کی طرح پاکیزہ پاکیزہ
وہؐ انساں ہیں کہ زندہ نُور کے مینار کیا کہنے
زمانے بھر کی نظروں کا ہے مرکز آپؐ کی چوکھٹ
مقدس نُور برساتے در و دیوار کیا کہنے
چھُوا ہے آپؐ کی پاپوش نے عرشِ معلیٰ کو
سجی ہے آپؐ کے سر نُور کی دستار کیا کہنے
اُتر جاتی ہے جسم و جان میں اِک نغمگی بن کر
بدن کو چُومتی رہتی ہے اِک مہکار کیا کہنے
خدا نے آپؐ کو بخشی ہیں کیا کیا نعمتیں اعلیٰ
ہوئے ہیں آپؐ ہی پر ختم سب انوار کیا کہنے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو