زندگی عشقِ محمدا میں گزاری جائے

زندگی عشقِ محمدا میں گزاری جائے

آخرت اپنی اسی طَور سنواری جائے


دیدِ طیبہ کو ترستا ہوں میں اک مدت سے

روز دربار پہ یہ بادِ بہاری جائے


قافلے والو! مجھے ساتھ ہی لیتے جانا

جانبِ طیبہ سواری جو تمہاری جائے


حسن دنیا کا بھلا کیسے سما سکتا ہے

دل میں تصویر جو طیبہ کی اتاری جائے


اُن کے دربار کی کیاشان ہے دیکھو آصف

تاج والا بھی وہاں بن کے بھکاری جائے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

ہے کائنات کے خالق کا نام وردِ زباں

لکھ خمیدہ ابروانِ مہربانِ خلق کو

سرتا پا حِجاب آپ ہیں

چمک جائے گا تشنگی کا نگینہ

مومنو دین کے سردار چلے آتے ہیں

حبِ احمد میں چھپی ہے زندگی

وہ رفعت خیال ، وہ حسنِ بیاں نہیں

کلامِ اعلیٰ حضرت کی مکمل رہنمائی میں

علاج تشنہ لبی کا کمال برسا ہے

جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ