ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
مرزا جاوید بیگ عطاری
محبوبِ کبریا کی ہے رحمت حروف نور
تیری عظمت کا ہو کیسے کچھ بیاں ربِّ کریم
مجھ نکمے پہ ہے عطا یا رب
سر جُھکا لو احمدِ مختار کا ہے تذکِرہ
ہے مدینے سے مرے قلب کا رشتہ محفوظ
جِتنے بھی اِس جہان میں ذِی احترام ہیں
بُلا لیجے مجھے پھر یا نبی دارِ فضیلت میں
نورِ کون و مکاں یا شہِ انبیاء
سرورِ عالم شہِ ذی شاں نظر بر حالِ من
تاجدارِ انبیاء خیرالوریٰ
آمدِ سرکار پر ہے جا بجا آوازِ نعت
تاجدارِ حرم اے شہِ انس و جاں شاہِ کون و مکاں
آمدِ شہ پر سجے ہیں مشرقین و مغربین
اگر دل میں شہنشاہِ مدینہ کی محبت ہے
میلادِ محمد جو منانے میں لگے ہیں
محبوبِ خدا سرورِ ذی شان درخشاں
جو بزمِ لامکاں پہنچا نبی میرا نبی میرا
سرورِ ہر دوسرا شاہِ اُمم
مرحبا کیا شان کیا رُتبہ ترا
جلوہ گر کونین میں آقا کی طلعت ہو چکی
شان ہے آقا تُمہاری لاجواب
مِل گئے گر اُن کی رحمت کے نقوش
غلام اُن کے در کا نمایاں نمایاں
مدینے کا سفر ہو اور میں ہُوں
نور والے حضور نورانی
رکھتے ہیں میرے آقا سارے جہاں کی خبریں
لُطفِ خیرالانام جب ہوگا
یاد میں ان کی جو گزرے زندگانی اور ہے
مقدر میرا چمکے گا درِ سرکار دیکھوں گا
ہر سمت یہ صدا ہے سرکار آرہے ہیں
Load More