چھوڑو اس دنیا کی سیاست حسن میاں کی بات کرو
روح میں آجائے گی بشاشت حسن میاں کی بات کرو
جب بھی کبھی تم سچے دل سے ان کا تصور باندھوگے
خواب میں ہوجائے گی زیارت حسن میاں کی بات کرو
شیطاں جب بھی دل کے قلعے پر قبضہ کرنے آئے گا
پیر کی پڑ جائے گی ضرورت حسن میاں کی بات کرو
حافظ قاری مفتی عالم اپنی ذات میں سب کچھ تھے
ذاتِ مقدس والا برکت حسن میاں کی بات کرو
چوّن سال اسی منبر سے درس دیا دینِ حق کا
ان کی فصاحت ان کی بلاغت حسن میاں کی بات کرو
جن کے وجود نے دشمن کو بھی دی ہے تحفظ کی چادر
صبر اور ضبط میں احسنِ خلقت حسن میاں کی بات کرو
کیسے نانا کے ہیں پوتے کیسے باپ کے بیٹے ہیں
ہاں ہاں کروائیں گے شفاعت حسن میاں کی بات کرو
نیت باندھی سیدھے لیٹے اپنے رب کا نام لیا
بالکل ولیوں کی سی رحلت حسن میاں کی بات کرو
شاہ حمزہ کے شیدائی اچھے ستھرے کے عاشق
ہاں ہاں نائبِ شاہِ برکت حسن میاں کی بات کرو
ہر ایک آج یہی کہتا ہے میری چاہت زیادہ تھی
اپنوں غیروں میں یہ شہرت حسن میاں کی بات کرو
نظمی پر ایک خاص عنایت خاص ہی شفقت رکھتے تھے
والد کی چاہت کی روایت حسن میاں کی بات کرو
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا