ہم سنیوں کو عزت سید میاں نے دی ہے

ہم سنیوں کو عزت سید میاں نے دی ہے

تنظیم اہلِ سنّت سید میاں نے دی ہے


اعدائے دیں سے نفرت سید میاں نے دی ہے

عشقِ نبی کی لذت سید میاں نے دی ہے


اچھے میاں کی نسبت سید میاں نے دی ہے

اتنی بڑی فضیلت سید میاں نے دی ہے


احمد رضا سے الفت سید میاں نے دی ہے

ہاں ہاں بریلویت سید میاں نے دی ہے


مانگیں گے مصطفی کو ہم آلِ مصطفیٰ سے

یوں مانگنے کی عادت سید میاں نے دی ہے


پھیکا پڑا ہے جب بھی کچھ رنگ سنیت کا

اپنے لہو سے رنگت سید میاں نے دی ہے


چوبیس نمبری سے رشتہ نہ کوئی رکھنا

یہ سیکھ یہ نصیحت سید میاں نے دی ہے


شرعِ محمدی کی ہر ضابطے میں رہ کر

سلجھی ہوئی سیاست سید میاں نے دی ہے


ساقی کی حیثیت سے رندانِ معرفت کو

صہبائے قادریت سید میاں نے دی ہے


باطل کے آگے جھکنا سیکھا نہ تھا انہوں نے

خواجہ کی یہ روایت سید میاں نے دی ہے


کتنا حسین پرچم ہم کو عطا کیا ہے

آل انڈیا جماعت سید میاں نے دی ہے


دل میں ہمارے بھر کر عشقِ شہِ مدینہ

فردوس کی ضمانت سید میاں نے دی ہے


مارہرہ سے عقیدت کی ہم کو بھیک دے کر

برکاتیت کی دولت سید میاں نے دی ہے


ہاں وقف زندگی ہو اذکارِ مصطفیٰ میں

یہ جنتی ہدایت سید میاں نے دی ہے


علمائے اہلِ سنّت فاتح رہے ہمیشہ

اس شان کی قیادت سید میاں نے دی ہے


سچائی کی ڈگر پر ہم کو چلائے رکھا

قربانیوں کی عادت سید میاں نے دی ہے


علما کی محفلوں میں کیونکر ہو لب کشائی

نظمی کو یہ جسارت سید میاں نے دی ہے

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

افتخارِ ولایت پہ لاکھوں سلام

قادری گھر کے نشاں تھے حضرت آلِ عبا

سنیوں کے مقتدا و پیشوا سید میاں

جاذبِ نورِ شریعت حضرتِ سید میاں

کیسا چمک رہا ہے سید میاں کا روضہ

قادریت کے نشاں تھے حضرتِ سید میاں

رضویت ماتم کناں ہے مضطرب برکاتیت

ان کی صورت نور کی تفسیر تھی

چھوڑو اس دنیا کی سیاست حسن میاں کی بات کرو

خدائے پاک کی رحمت تھے احسن العلماء