مجلس سرکار میں جب بیٹھتے حضرت علی

مجلس سرکار میں جب بیٹھتے حضرت علی

آپ کی صحبت میں ہوتے آپ کے اصحاب بھی


دیکھتے صدیقِ اکبرؓ یوں چہرۂ سرکار کو

اپنی آنکھوں میں سمو لیں جیسے حسنِ یار کو


یاد کرتے ساتھ ہی فرمودۂ سرکار کو

ٹکٹکی باندھے وہ تکتے حیدرِ کرّارؓ کو


مومنوں کی ماں نے پوچھا یا ابی المحترم

کیا سبب ہے چہرۂ حیدرؓ کو تکتے ہیں بہم


کہہ اٹھے صدیق اکبرؓ ’’ اے مِری لختِ جگر

ہے سنا خود میں نے فرما تے تھے یہ خیرا لبشرؐ


اک نظر وجہِ علیؓ پر ہے عبادت اس لئے

یہ عمل میں نے بنایا اپنی عادت اس لئے


ہے عبادت ڈالنا وجہِ علیؓ پر اک نگہ

پس ـ یہ میں نے اپنی عادت ہی بنالی ‘ عائشہ!

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

آ دیکھ ذرا رنگِ چمن قائدِاعظمؒ

جاںنثارِ مصطفٰےﷺ ‘ صدیق اکبرؓ آپ ہیں

نخوت و پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ

اہل حق کے مقتدا عثمانِ ذوالنورین ہیں

کعبۃاللہ میں ولادت ‘ مرحبا شانِ علی!ؓ

بے سہاروں کے سہارے

مصطفٰےﷺ کے دوش پر وہ کھیلنے والا حسینؓ

اے حسینؓ ابنِ علیؓ سب کچھ لُٹایا آپ نے

ہو چکا تھا فیصلہ یہ کا تبِ تقدیر کا

قلادہ شاہِ جیلاں کا گلے میں ڈال رکھا ہے