تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمدرضا

تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمدرضا

دین کا ڈنکا بجایا اے امام احمدرضا


زور باطل کا، ضَلالت کا تھا جس دم ہند میں

تُو مجدِّد بن کے آیا اے امام احمدرضا


اہلِ سنّت کا چمن سر سبز تھا شاداب تھا

تازگی تُو اور لایا اے امام احمد رضا


تُونے باطل کو مٹا کر دین کو بخشی جِلا

سنّتوں کو پھر جِلایا اے امام احمدرضا


اے امامِ اہلِ سنّت نائبِ شاہِ اُمم

کیجئے ہم پر بھی سایہ اے امام احمدرضا


علم کا چشمہ ہوا ہے مَوجزَن تحریر میں

جب قلم تُو نے اٹھایا اے امام احمدرضا


حشر تک جاری رہے گا فیض مرشِد آپ کا

فیض کا دریا بہایا اے امام احمدرضا


ہے بدرگاہِ خدا عطارِؔ عاجِز کی دعا

تجھ پہ ہو رحمت کا سایہ اے امام احمدرضا

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش

دیگر کلام

تیری ہر اک ادا علی اکبر

نور کی شاخِ دلربا اصغر

مرے ٹوٹے ہوئے دل کو میسر کب سماں ہوں گے

(ترجیع بند)بہارِ فکر ہے تذکارِ خواؐجہ لولاک

بغداد کے مسافِر میرا سلام کہنا

تِرے در سے ہے منگتوں کا گزارا یاشہِ بغداد

خدا کے فَضْل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا

در پر جو تیرے آ گیا بغداد والے مرشد

سُنّیوں کے دل میں ہے عزّت ’’ وقارُ الدِّین‘‘ کی

سلطانِ اولیا کو ہمارا سلام ہو