خدا کے فَضْل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا

خدا کے فَضْل سے میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا

خدا اُن کا محمد مصطَفٰے فاروقِ اعظم کا


کرم اللہ کا ہر دم نبی کی مجھ پہ رَحمت ہے

مجھے ہے دو جہاں میں آسرا فاروقِ اعظم کا


پسِ صدّیقِ اکبر مصطَفٰے کے سب صحابہ میں

ہے بے شک سب سے اونچا مرتبہ فاروقِ اعظم کا


گلی سے ان کی شیطاں دُم دبا کر بھاگ جاتا ہے

ہے ایسا رُعْب ایسا دبدبہ فاروقِ اعظم کا


صحابہ اور اہلِ بیت کی دل میں محبت ہے

بَفیضانِ رضا میں ہوں گدا فاروقِ اعظم کا


رہے تیری عطا سے یاخدا! تیری عنایت سے

ہمارے ہاتھ میں دامن سدا فاروقِ اعظم کا


بھٹک سکتا نہیں ہرگز کبھی وہ سیدھے رستے سے

کرم جس بَخْت وَر پر ہو گیا فاروقِ اعظم کا


خدا کی خاص رحمت سے محمد کی عنایت سے

جہنَّم میں نہ جائے گا گدا فاروقِ اعظم کا


سدا آنسو بہائے جو غَمِ عشقِ محمد میں

دے ایسی آنکھ یارب! واسِطہ فاروقِ اعظم کا


مجھے حجّ وزیارت کی سعادت اب عنایت ہو

وسیلہ پیش کرتا ہوں خدا فاروقِ اعظم کا


الٰہی! ایک مدّت سے مِری آنکھیں ترستی ہیں

دکھا دے سبز گنبد واسِطہ فاروقِ اعظم کا


شہادت اے خدا! عطّارؔ کو دیدے مدینے میں

کرم فرما الٰہی! واسِطہ فاروقِ اعظم کا

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش

دیگر کلام

مرے ٹوٹے ہوئے دل کو میسر کب سماں ہوں گے

(ترجیع بند)بہارِ فکر ہے تذکارِ خواؐجہ لولاک

بغداد کے مسافِر میرا سلام کہنا

تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمدرضا

تِرے در سے ہے منگتوں کا گزارا یاشہِ بغداد

در پر جو تیرے آ گیا بغداد والے مرشد

سُنّیوں کے دل میں ہے عزّت ’’ وقارُ الدِّین‘‘ کی

سلطانِ اولیا کو ہمارا سلام ہو

شکریہ آپ کا بغداد بُلایا یاغوث

شَہَنْشاہِ بغداد یاغوثِ اعظم