اے شفیع المذنبیںؐ خیر الانام الصلوٰۃ والسلام

اے شفیع المذنبیںؐ خیر الانام الصلوٰۃ والسلام

رحمتِ عالمؐ ، رسولوں کے امامؐ ، الصلوٰۃ والسلام


آسمانِ حُسن کے ماہِ تمامؐ ، الصلوٰۃ والسلام

دست بستہ ہو گئے حاضر غلام ، الصلوٰۃ والسلام


ربّ تعالیٰ نے، فرشتوں نے پڑھا ، تم بھی پڑھو

لائے جبرائیل ربّ کا یہ پیام ، الصلوٰۃ والسلام


پھول ، خوشبو ، چاند ، تارے ، روشنی ، موسم ، ہوا

آپؐ کی خاطر ہے سارا انتظام ، الصلوٰۃ والسلام


حشر میں جب اضطرابی کیفیت حد سے بڑھے

رُوح تیرےؐ ذکر سے ہو شاد کام ، الصلوٰۃ والسلام


جب لحد میں سرورِ کونینؐ ہوں گے سامنے

پاؤں چھو کر میں کروں گا یہ کلام ، الصلوٰۃ والسلام


اِک ہجومِ قدسیاں حاضر ہے جلوہ گاہ میں

دست بستہ پڑھ رہے ہیں صبح شام ، الصلوٰۃ و السلام


آپؐ کا سورج رہے گا، الضحیٰ ، پر جلوہ گر

مِل گیا ہے آپ کو اوجِ دوام ، الصلوٰۃ والسلام


جب مِلے اشفاقؔ اذنِ حاضری دربار میں

جانبِ قدمین ہو میرا قیام ، الصلوٰۃ والسلام

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

دل کی پیشانی مواجہ پہ جھکا لی جائے

شاہِ ابرارؐ سے نسبت نہ اکارت جائے

یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ

ہوئی مجھ پہ رحمت ہمیشہ ہمیشہ

وہ جانِ قصیدہ

جو غلامانِ آلؓ ہوتے ہیں

شہرت ہے زمانے میں ترےؐ جاہ وحشم کی

قلب و جاں میرے فدائے مصطفیٰؐ

آپؐ کے در کا گدا ہوں یانبیؐ امداد کن

نورِ مجسم چندا تارے آقاؐ ہمارے