جو غلامانِ آلؓ ہوتے ہیں

جو غلامانِ آلؓ ہوتے ہیں

اُن کے رُتبے کمال ہوتے ہیں


بلبلیں بھی درُود پڑھتی ہیں

تذکرے ڈال ڈال ہوتے ہیں


وہ جو آقاؐ کی نعت لکھتے ہیں

شاعرِ خوش خصال ہوتے ہیں


عشق دیتا ہے حوصلہ تازہ

جب مسافر نڈھال ہوتے ہیں


عاشقانِ رسولؐ کے دل میں

کیا خبر کیا سوال ہوتے ہیں


کتنے ہی بے مراد مرد و زن

جا کے طیبہ نہال ہوتے ہیں


اپنی تقدیر پر ہوئے نازاں

جن کو حاصل وصال ہوتے ہیں


جب بھی اشفاقؔ نعت لکھتا ہے

مشک و عنبر خیال ہوتے ہیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

شاہِ ابرارؐ سے نسبت نہ اکارت جائے

یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ

ہوئی مجھ پہ رحمت ہمیشہ ہمیشہ

وہ جانِ قصیدہ

اے شفیع المذنبیںؐ خیر الانام الصلوٰۃ والسلام

شہرت ہے زمانے میں ترےؐ جاہ وحشم کی

قلب و جاں میرے فدائے مصطفیٰؐ

آپؐ کے در کا گدا ہوں یانبیؐ امداد کن

نورِ مجسم چندا تارے آقاؐ ہمارے

تجھ پہ سر و سمن وار دوں