شاہِ ابرارؐ سے نسبت نہ اکارت جائے

شاہِ ابرارؐ سے نسبت نہ اکارت جائے

مجھ کو حاصل ہے یہ دولت ، نہ اکارت جائے


ہو پذیرائی ترےؐ در پہ مری نعتوں کی

میرے لفظوں کی ریاضت ، نہ اکارت جائے


نعت کہنے کی اجازت ہو عنایت مجھ کو

شعر کہنے کی مہارت ، نہ اکارت جائے


زائرو! یاسِ ادب رکھنا مدینے جا کر

عمر بھر کی یہ عبادت ، نہ اکارت جائے


قلب و جاں دے کے مدینے کی گدائی لے لوں

ہو اگر ایسی تجارت ، نہ اکارت جائے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

اے قاسمِ الطاف و عطا سیدِ لولاکؐ

پرندے فکر کے جب مائلِ پرواز ہو جائیں

نازشِ دوجہاںؐ سے نسبت ہے

خدا کے بعد کوئی آپؐ سے کبیر نہیں

دل کی پیشانی مواجہ پہ جھکا لی جائے

یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ

ہوئی مجھ پہ رحمت ہمیشہ ہمیشہ

وہ جانِ قصیدہ

اے شفیع المذنبیںؐ خیر الانام الصلوٰۃ والسلام

جو غلامانِ آلؓ ہوتے ہیں