پرندے فکر کے جب مائلِ پرواز ہو جائیں

پرندے فکر کے جب مائلِ پرواز ہو جائیں

مواجہ پر پہنچ جائیں تو سرافراز ہو جائیں


مرے لفظوں کو دے یا رب ہنر مقبول ہونے کا

مرے خامہ پہ فہمِ نعت کے در باز ہو جائیں


پڑھو اتنی محبت سے درُودِ پاک آقاؐ پر

فرشتے ہمنوا ہو جائیں ہم آواز ہو جائیں


اسے کیا فکر دُنیا اور عقبیٰ ، روزِ محشر کی

محمد مصطفیٰؐ جس شخص کے دمساز ہو جائیں


وہی حامی وہی غمخوار ہیں اشفاقؔ، بے کس کے

پکارو یانبیؐ حالات گر ناساز ہو جائیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

مدحت کے پھول پیش کروں بارگاہ میں

آرزوئیں بھی مشکبو کیجے

اگر مِل جائے اذنِ باریابی

اے فخرِ رُسلؐ فخرِ بشرؐ سید ثقلینؐ

اے قاسمِ الطاف و عطا سیدِ لولاکؐ

نازشِ دوجہاںؐ سے نسبت ہے

خدا کے بعد کوئی آپؐ سے کبیر نہیں

دل کی پیشانی مواجہ پہ جھکا لی جائے

شاہِ ابرارؐ سے نسبت نہ اکارت جائے

یانبیؐ یانبیؐ یانبیؐ