بیچ منجدھار میں ہے میرا سفینہ یا رب

بیچ منجدھار میں ہے میرا سفینہ یا رب

مجھ کو ساحل سے لگا بہرِ مدینہ یا رب


میرے لب کھلتے ہیں آمین فرشتے کہہ دیں

دے مجھے ایسی دعاؤں کا قرینہ یا رب


جس کو نجدی کے نجس ہاتھ چرا ہی نہ سکیں

حبِ احمد کا مجھے دے وہ خزینہ یا رب


جس کی خوشبو پہ ہے سو جاں سے فدا مشکِ ختُن

مجھ کو اک بار سنگھا دے وہ پسینہ یا رب


بادشاہوں سے بھی بڑھ جاؤں جو مل جائے مجھے

تیرے محبوب کی الفت کا نگینہ یا رب


جب سے لوٹا ہوں وطن دل کی عجب حالت ہے

مجھ کو دکھلا دے پھر اک بار مدینہ یا رب


تیری رحمت کا طلب گار ہے نظمی تیرا

کر عطا اس کو عبادات کا زینہ یا رب

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

اے بادِ صبا ان کے روضے کی ہوا لے آ

خوشبو ہمیں طیبہ کی سنگھانے کے لیے آ

جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ

راحت فزا ہے سایہء دامانِ مصطفیٰﷺ

سجدہ گاہِ قلبِ مومن آستانِ مصطفیٰﷺ

حج کے وہ منظر سہانے ہم کو یاد آئے بہت

طیبہ نگر کو جانا ہے باعثِ سعادت

انسان کو انسان بناتی ہے حدیث

کس کو فرمایا خدا نے نور کا روشن سراج

نامِ احمد ہے خدا کے فضل سے ایماں کی روح