کس کو فرمایا خدا نے نور کا روشن سراج

کس کو فرمایا خدا نے نور کا روشن سراج

کس کو بخشا رب نے اٹھارہ ہزار عالم کا راج


کس کے صدقے چاند تاروں کو ملی ہے روشنی

کس کے دم سے چل رہا ہے دو جہاں کا کام کاج


کس کے نور پاک کو سجدہ فرشتوں نے کیا

پیش کرتے ہیں کسے سب انبیا اپنا خراج


ہاں وہ ہے ذاتِ محمد یعنی نورِ کبریا

جن کو پہنایا گیا ہے رحمتِ عالم کا تاج


دشمنوں کو بھی انھوں نے دی تھی دامن میں پناہ

انکساری ان کی فطرت، حلم و رحم ان کا مزاج


نظمی تم کو ان کے قدموں میں جگہ مل جائے گر

تم سمجھ لینا کہ تم کو مل گیا راجوں کا راج

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

سجدہ گاہِ قلبِ مومن آستانِ مصطفیٰﷺ

بیچ منجدھار میں ہے میرا سفینہ یا رب

حج کے وہ منظر سہانے ہم کو یاد آئے بہت

طیبہ نگر کو جانا ہے باعثِ سعادت

انسان کو انسان بناتی ہے حدیث

نامِ احمد ہے خدا کے فضل سے ایماں کی روح

خدا کا فضل ہے رحمت ہے بارھویں تاریخ

حبیبِ رب عُلا محمدؐ

جب بھی کوئی پوچھتا ہے اہلِ سنّت کی سند

عرش سے آتی ہے صدا صلِّ علیٰ محمدٍ