کس کو فرمایا خدا نے نور کا روشن سراج
کس کو بخشا رب نے اٹھارہ ہزار عالم کا راج
کس کے صدقے چاند تاروں کو ملی ہے روشنی
کس کے دم سے چل رہا ہے دو جہاں کا کام کاج
کس کے نور پاک کو سجدہ فرشتوں نے کیا
پیش کرتے ہیں کسے سب انبیا اپنا خراج
ہاں وہ ہے ذاتِ محمد یعنی نورِ کبریا
جن کو پہنایا گیا ہے رحمتِ عالم کا تاج
دشمنوں کو بھی انھوں نے دی تھی دامن میں پناہ
انکساری ان کی فطرت، حلم و رحم ان کا مزاج
نظمی تم کو ان کے قدموں میں جگہ مل جائے گر
تم سمجھ لینا کہ تم کو مل گیا راجوں کا راج
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا