دل کے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

دل کے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

’’سارے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے‘‘


زیرِ زمیں سے عرش تلک کی فضائوں میں

پھیلے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


مہر و مہ و نجوم جو زینت فلک کی ہیں

جیسے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


فردوس، خلد، باغِ جِناں اور ارم ، عَدَن

اگلے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


گر چاہیے ہے حسن میں خوبی تو میرے ساتھ

کہیے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

ضروری انؐ کی حضوری ہے زندگی کے لیے

نہیں ہے لازمی کوئی شے زندگی کے لیے

نہ صرف قلبِ تپاں کی ہے تازگی کے لیے

ادھار سانس ہیں جتنے بھی آسماں سے لیے

مسافروں کو منازل کے تاباں رستے دیے

جب کن فکاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

سارے کا سارا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

حسنِ جہاں ہے آپؐ کے جلووں سے معتبر

رحمت خدا کی چشمِ نمِ مصطفیٰؐ سے ہے

امّت کا ربط سیّدِ خیر الوریٰ سے ہے