جب کن فکاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

جب کن فکاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

سارے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


سارے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

کون و مکاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


تخلیق انؐ کے نام پہ خلدِ بریں ہوا

باغِ جِناں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


انوارِ مصطفیٰؐ سے ہیں آراستہ ہوئے

ہر آسماں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


معراج کی ہے شب جو شہِؐ دیں کی رہگزر

اُس کہکشاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


طیبہ کی سمت ہے جو رواں ذوق ووق سے

اُس کارواں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


مدحت سے انؐ کی ہے مرے فنِ سخن کو اوج

رنگِ بیاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


ہیں آپؐ ہی سے شعر کی معجز نمائیاں

ہر نعت خواں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


صد رشکِ فرش و عرش ہے دہلیز آپؐ کی

ہر آستاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


ہیں لہجۂ بلالؓ پہ قربان مہر و ماہ

اُنؓ کی اذاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


جس میں سرور و مستی و کیف و سکون ہے

ہر اُس سماں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


وجدان پر جو فصلِ بہاراں کا ہے نزول

حسنِ بیاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


باہوؒ ہوں یا فریدؒ ہوں یا داتا گنج بخش

سب خواجگاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے


یہ خوب سے ہے خوب جو سارے جہان میں

حفظ و اماں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

نہیں ہے لازمی کوئی شے زندگی کے لیے

نہ صرف قلبِ تپاں کی ہے تازگی کے لیے

ادھار سانس ہیں جتنے بھی آسماں سے لیے

مسافروں کو منازل کے تاباں رستے دیے

دل کے جہاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

جب کن فکاں کا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

سارے کا سارا حسن دمِ مصطفیٰؐ سے ہے

حسنِ جہاں ہے آپؐ کے جلووں سے معتبر

رحمت خدا کی چشمِ نمِ مصطفیٰؐ سے ہے

امّت کا ربط سیّدِ خیر الوریٰ سے ہے