ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا
تصوّرات کی دُنیا پہ اِک نکھار آیا
کبھی جو گُنبدِ خضِرا کی یاد آئی ہے
بڑا سکوُن مِلا ہے بڑا قرار آیا
یقین کر کہ مُحمدّؐ کے آستانے پر
جو بد نصیب گیا ہے وہ کامگار آیا
ہزار شمس و قمر راہِ شوق سے گزرے
خیالِ حُسنِ محمدّؐ جو بار بار آیا
عرب کے چاند نے صحرا بسا دیئے ساغرؔ
وہ ساتھ لے کے تجلّی کا اِک دیار آیا
شاعر کا نام :- ساغر صدیقی
کتاب کا نام :- کلیاتِ ساغر