حضورؐ آپؐ نے ذروں کو ماہتاب کیا

حضورؐ آپؐ نے ذروں کو ماہتاب کیا

اماوسوں کے مقدّر کو آفتاب کیا


گلی گلی ہے ترےؐ فیض کا چلن آقاؐ

نگر نگر تریؐ نظروں نے فیضیاب کیا


مرے حضورؐ کی کس کس ادا کا ذکر کروں

نظر سے خارِ مغیلاں کو بھی گلاب کیا


ہمیں حضورؐ کی اُمت کا بخش کر اعزاز

خدا نے دونوں جہانوں میں کامیاب کیا


میں کیوں نہ شکر بجا لائوں اپنے مولا کا

کرم حضورؐ نے اشفاقؔ بے حساب کیا

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

زباں کو جب سے ثناء کی ڈگر پہ ڈالا ہے

اے سرورِ کون و مکاںؐ صلِ علیٰ صلِ علیٰ

بڑے ادب سے جھکا کے نظریں

وہ آگہی کا علم اُٹھائے حضورؐ آئے

خوشبو کا مستقر ہے دیارِ رسولؐ میں

وقتِ آخر حضورؐ آ جانا

نعت کا ذوق ملا حرف کی جاگیر ملی

حسن و خوشبو جو مدینے کے چمن زار میں ہے

کوئی گھڑی ہو کوئی ہو موسم درود تجھؐ پر سلام تجھ ؐپر

میرے ہر لفظ کی ، ہر حرف کی تحسین ہوئی