جلالِ آیتِ قرآں کو جو سہار سکے
نبی کے دل کے سوا دوسرا مقام نہیں
وہ لذّتِ غمِ عشقِ رسول کیا جانے
درود جس کے لبوں پر نہیں سلام نہیں
وہ دشمنوں کا ہدف وہ قریش کا مظلوم
مگر کسی سے لیا کوئی انتقام ؟ نہیں
خیال اس کے تعاقب میں تھک کے بیٹھ گیا
سفر براق پہ اس کا مگر تمام نہیں
تمام عمر نہ پائے ، ملے تو لمحوں میں
متاعِ عشقِ محمد مذاقِ عام نہیں
ادیبؔ ان کے ثنا گو میں نام ہے میرا
مقامِ شکر کہیں اور میرا نام نہیں
شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری
کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب