نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

نبیؐ کی ذات بھی روح رواں ہے


وہی عنوانِ تخلیق جہاں ہے

وہی دانائے راز کن فکاں ہے


وہی سردار جملہ ہادیاں ہے

وہی سرخیلِ کُل پیغمبراں ہے


وہی سر تاجِ جُملہ تاج داراں

وہی صدرُ الصدّورِ سروراں ہے


وہی گہوارہء حلقہ بگوشاں

وہی آماج گاہِ عاشقاں ہے


وہی دارالامانِ غم نصیباں

وہی منزل گہِ بے چار گاں ہے


وہی دارالشفائے اہلِ ایماں

وہی مشکل کشائے مومناں ہے


وہی دست گیر مومناں ہے

وہی رحمت برائے عاصیاں ہے


وہی ہے بے سہاروں کا سہارا

وہی لاوارثوں کا پاسباں ہے


وہی بے آسروں کا آسرا ہے

وہی بھٹکے ہوؤں کا آشیاں ہے


اسی کے دَم سے ہے کونین روشن

وہی رونق دہِ ہفت آسماں ہے


بڑائی اور اس کی کیا بیاں ہو

کہ خود اللہ اُس کا مدح خواں ہے


بڑے تو اور بھی ہیں اس جہاں میں

مگر اتنا بڑا کوئی کہاں ہے

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

اک جاں نواز خوشبو محسوس کر رہا ہوں

ہر پیمبر کا عہدہ بڑا ہے لیکن آقاﷺ کا منصب جُدا ہے

نبی ﷺ کو چاہنے والے غمِ دنیا نہیں کرتے

ہے دیار نبی ﷺ تو ہمارا وطن

قرارِ دل و جاں مدینے کی گلیاں

صد شکر اتنا ظرف مری چشمِ تر میں ہے

حالِ دل کس کو سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے

یہ غم نہیں ہمیں روزِ حساب کیا ہوگا

نبی کا روضہء اقدس جہاں ہے

بسا ہوا ہے نبی کا دیار آنکھوں میں