پُوچھتے مُجھ سے تُم ہو کیا صاحب
ہے کرم سب حضور کا صاحب
مجھ کو حاصل ہیں نعمتیں جِتنی
میرے آقا کی ہے عطا صاحب
ذکرِ سرکار وِرد کر لو گر
دل ہے غمگین آپ کا صاحب
سیرتِ مصطفیٰ کو اپنا لو
زندگی ہوگی خوش نُما صاحب
عِطر کیا چاہے جِس کو آقا کا
گر پسینہ ہے مِل گیا صاحب
خُوں کے پیاسوں کو دے اماں ایسا
کوئی دیکھا ہے رہنما صاحب
دیکھو کردارِ فاتحِ مکہ
ایسے ہوتے ہیں پیشوا صاحب
ہم ہیں گُفتار کے فقط غازی
یہ ہمارا ہے المیہ صاحب
مُلتجی ہے یہ مسجدِ اقصیٰ
کوئی ایوب آئے گا صاحب
آسماں سے ملائکہ آئیں
بدر کی ہو اگر فضا صاحب
عرض کرتا ہے بس یہی مرزا
تُم رہو دِیں کے باوفا صاحب
شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری
کتاب کا نام :- حروفِ نُور