روشن یہ کائنات ہے ، سرکار آپ سے

روشن یہ کائنات ہے ، سرکار آپ سے

ہر تیرگی کو مات ہے سرکارآپ سے


پھیلا ہوا ہے نور دو عالم میں آپ کا

تزئین ِ شش جہات ہے ، سرکار آپ سے


یہ جن و انس شمس و قمر بحروبر گھٹا

ہر ایک کو ثبات ہے ، سرکار آپ سے


ہے آپ ہی کے ذکر سے ہر دن مرا حسیں

پُر کیف میری رات ہے ، سرکار آپ سے


میں نعت گو نہ تھا تو کوئی جانتا نہ تھا

مشہور میری ذات ہے ، سرکار آپ سے


آصف کی زندگی میں ہمہ دم سجی ہوئی

بزمِ تصورات ہے ، سرکار آپ سے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

زمین آپ کی ہے اور آسمان آپ کا

رکھتا ہوں دل میں کتنے ہی ارمان آپ کے

میں جب درِ رسول پہ جا کر مچل گیا

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

کرو نہ واعظو! ، حور و قصور کی باتیں

مہتاب و آفتاب نہ ان کی ضیا سے ہے

آپ شہِ ابرار ہوئے ہیں

جس دم ان کی نعت پڑھی ہے

آپ کا جوں ہی ہونٹوں پہ نام آئے گا

مداوائے رنج و اَلم چاہتا ہوں