سبز گنبد کے مناظر دور تک

سبز گنبد کے مناظر دور تک

ہیں بہاروں کے مظاہر دور تک


نکہت و رنگِ چمن سے ہے عیاں

حسنِ شاہِؐ خوباں ظاہر دور تک


لے کے دل میں ذوق و شوقِ حاضری

دیکھتا ہے ہر مسافر دور تک


واپسی پہ شہرِ طیبہ کی طرف

دیکھتا رہتا ہے زائر دور تک


یا نبیؐ! بخشیں ہمیں اپنی اماں

ہے ستم آمادہ کافر دور تک


بات کر کے نسبتِ صدیقؓ کی

لے گیا مجھ کو مقرِّر دور تک


حبِّ شاہِؐ دیں کے صدقے مرحبا!

ساتھ دیتے ہیں معاصر دور تک


ڈھونڈنے کو نقشِ پائے مصطفیٰؐ

دیکھتا رہتا ہے سائر دور تک


رات کو ہو کر سوارِ رخشِ خواب

سوئے طیبہ جائے طاہرؔ دور تک

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

فرش والے ہی نہیں سرکارؐ کے دریوزہ گر

درِ رسولِؐ خدا ہے حضوریوں کا گھر

شکرِ الطافِ خدا کی مظہر

ہے عجب نعت کا مقطع سے طلوع

آئیں چلتے ہیں مدینے کی طرف

ہو مقیمِ طیبہ زائر دیر تک

دست بستہ ہیں درِ سرکارؐ پہ حاضر غلام

شہرِ طیبہ کا جنّتی موسم

خانہ کعبہ کی طرف جھکتے ہیں ہم

بھاگتی تھی ڈھونڈنے پانی کو ماں