سرکارِ مدینہ کی عظمت کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
رحمت اور پھر جانِ رحمت کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
نعت شہِ والا سن سن کر ، ملتا ہے سکوں کتنا دل کو
جو قلب کو ملتی ہے راحت، کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
اُمت کو نبی سے ہے نسبت ، یہ نسبت کی ہے قربت
یہ شانِ نبی شان اُمت ، کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
یہ محفل نعت و ثنا خوانی ، رحمت کی جہاں پر ارزانی
یہ رحمت نسبت در نسبت ، کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
وہ نور سراپا نورِ خدا ، ہر عرشی فرشی جس پر فدا
بندوں میں بشر بن کر وہ رہا ، کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
مداح نبی کا یہ رُتبہ ہے آلِ محمد کا صدقہ
کیوں اتنی ادیبؔ کی ہے عزت ، کوئی کیا سمجھے کوئی کیا جانے
شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری
کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب