وہ حسن بے نقاب ہوا بارہا مگر

وہ حسن بے نقاب ہوا بارہا مگر

پردے خرد نے ڈال دیئے تھے نگاہ پر


پہنچا ہوں میں بھی حسن ، تری بارگاہ میں

جب بھی جنونِ عشق ہُوا میرا ہم سفر

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

شوقِ طلب نہاں نہاں حرفِ سخن جلی جلی

مری مژگاں نے پیے جام مرے اشکوں کے

جانا جو مدینے بادِ صبا پیشِ محبوب خدا جانا

غم ندامت درد آنسو اور بڑھ جاتے ہیں جب

گنبد خضریٰ کو ہر دم اس لیے دیکھا کرو

درود تاج کے الفاظ جن کی مدحت میں

سرکارِ مدینہ کی عظمت کو کیا سمجھے کوئی کیا جانے

یَا سَیِّدَ السَّادَاتِ جَئتُکَ قَاصِدًا

عظمتِ تاریخِ انساں ہے عرب کی سرزمیں

یادوں میں وہ شہرِ مدینہ