طیبہ کا شہر، شہرِ نِگاراں ہے آپ سے

طیبہ کا شہر، شہرِ نِگاراں ہے آپ سے

’’لطف و کرم کی بزمِ درخشاں ہے آپ سے‘‘


دورِ خزاں کا آپ ہی سرکار ہیں علاج

صحرائے زندگی میں بہاراں ہے آپ سے


نامِ نبی کو جب سے بنایا ہے آسرا

مشکل ہر ایک راہ کی آساں ہے آپ سے


شاداب آپ کی ہی ولا سے ہے نخلِ جاں

دل کا دیار، رشکِ گُلِستاں ہے آپ سے


مدحت جو لکھ رہا ہوں تو ہے آپ کا کرم

یعنی مرا قلم بھی فروزاں ہے آپ سے


طائف میں غم ملے ہیں تو سب نے یہی کہا

رحم و کرم زمانے کا نازاں ہے آپ سے


معراج پر گئے ہیں تو شانِ فلک بڑھی

قائم زمین پر ہیں تو ذیشاں ہے آپ سے

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

وہ گھر وہ کوچہ وہ قریہ مکانِ رحمت ہے

ربِ کعبہ نے کر دی عطا روشنی

تارِ ربابِ دل میں نبی کی ہیں مِدحتیں

ہو جائے دل کا دشت بھی گلزار ،یا نبی

آقا کی زلفِ نور سے عنبر سحر ملے

ثنا ان کی ہر دم زباں پر رہے گی

مدینہ شہر کے مالک مجھے خاکِ مدینہ دے

دل سے تڑپ کے نکلیں صدائیں مرے نبی

دل کشا، دل ربا دل کشی ہو گئی

الہامِ نعت ہوتا ہے چاہت کے نور سے