الفت نبی کی روح میں اپنی رچا کے دیکھ
دل کو جمالِ یار کا شیشہ بنا کے دیکھ
احساس تجھے دیدِ خدا کا نہ ہو تو کہہ
سرکار کے خیال کو دل میں جما کے دیکھ
ہر گام پر ہے نور کا ڈیرا لگا ہوا
جنت جو دیکھنا ہو مدینہ میں آکے دیکھ
چشمانِ قلب جلوہء محبوب پر رہیں
روضہ کی جالیوں کو نگاہیں جھکا کے دیکھ
دنیا میں ہر قدم پہ ہیں خالق کی نعمتیں
ایمان کی نظر سے کرشمے خدا کے دیکھ
ہر طاق میں جلیں گے تری یاد کے چراغ
مستی میں عشق کی ذرا خود کو بھلا کے دیکھ
ماضی کی عظمتیں تجھے پھر ہوں گی دستیاب
قرآن کے اصول ذرا آزما کے دیکھ
آقا کی بارگاہ سے کیا کیا نہ ملے گا
نظمی تو اپنی جھولی تو آگے بڑھا کے دیکھ
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا