اُمیؐ نے بہرہ مند کیا عقل و خرد سے

اُمیؐ نے بہرہ مند کیا عقل و خرد سے

واقف کیا شعور کو معبودِ اَحد سے


اے فخر انبیاؐ تریؐ توصیف کس سے ہو

توصیف ہے وریٰ تریؐ ہر حرف و عدد سے


ہو جاتی ہیں آسان سبھی مشکلیں میری

اللہ کی عطا سے، محمدؐ کی مدد سے


بس ایک عطا اور شہِ جود و عطاؐ ہو

کر دینا سرفراز غلامی کی سند سے


جلوے تو دیکھنے کو ملیں گے حضورؐ کے

خائف نہیں میں ہوتا کبھی کنجِ لحد سے


محشر کی تیز دھوپ میں اے قرۃُ عینی

اشفاقؔ بہرہ ور ہو ترےؐ سایہء قد سے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

ممدوح تُوؐ ہے تا ابد

میرا دامانِ شوق تنگ صغیر

السلام اے سیدِ عالی نسبؐ

اے بحرِ کرم محبوبِؐ ربّ اے شاہِ عربؐ

میں سیہ کار خطا کار کہاں

سوسن و سنبل و لالہ کی پھبن شاہِ زمنؐ

رُوئے پُر نور ہے والضحیٰ آپؐ کا

اگر مرے مصطفیٰؐ نہ ہوتے دمِ وجود و عدم نہ ہوتا

جو وہاں حاضری کا ارادہ کرے

سعادت یہ خیر اُلبشرؐ دیجئے