جو وہاں حاضری کا ارادہ کرے
پہلے قرآن سے استفادہ کرے
یہ سفر ہے ادب کا ادب چاہیے
یہ ضروری نہیں پا پیادہ کرے
عشقِ احمدؐ کی دولت ہو زادِ سفر
اور زادِ سفر کو زیادہ کرے
مانگنے کا ارادہ ہو گر شاہؐ سے
چاہیے اپنا دامن کشادہ کرے
آفتابِ رسالتؐ کے دربار میں
گفتگو تھوڑی ، دھیمی و سادہ کرے
لب پہ نغمے درُودوں سلاموں کے ہوں
اور پاکیزگی کو لبادہ کرے
دست بستہ رہے پا برہنہ رہے
اور اُنؐ کی اطاعت کا وعدہ کرے
خالقِ کل ادب کے طفیل آپ کو
باغِ فردوس کا شاہ زادہ کرے
لفظ اشفاقؔ ہوں مشکبو ، مشکبو
نعت لکھنے کا جو بھی ارادہ کرے
شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری
کتاب کا نام :- صراط ِ نُور