محبوبِؐ دل نواز سراپا کمال ہے

محبوبِؐ دل نواز سراپا کمال ہے

اُنؐ کا وجود پیکرِ حسن و جمال ہے


دل میں فقط ہے بخششِ اُمت کا اضطراب

آقاؐ کو ہر غلام کا کتنا خیال ہے


ساقیؐ وہاں ہیں کوثر و زم زم کے جلوہ گر

طیبہ میں تشنگی کا تصور محال ہے


ہم ہیں گدائے کوچہء محبوبِ کبریاؐ

شاہِ عربؐ سے چشمِ کرم کا سوال ہے


تجھؐ سا کسی کی آنکھ نے دیکھا نہیں کبھی

کونین میں حسین توئیؐ، بے مثال ہے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

سوسن و سنبل و لالہ کی پھبن شاہِ زمنؐ

رُوئے پُر نور ہے والضحیٰ آپؐ کا

اگر مرے مصطفیٰؐ نہ ہوتے دمِ وجود و عدم نہ ہوتا

جو وہاں حاضری کا ارادہ کرے

سعادت یہ خیر اُلبشرؐ دیجئے

اے مرکز و منبعِ جود و کرمؐ اے میرؐ اُممؐ

پایا جو لطف شاہِ مدینہؐ کی چاہ میں

سردارِ قوم سرورِ عالم حضورؐ ہیں

درِ مصطفیٰؐ کا گدا ہوں میں

حشر میں بھی یہ بھرم میرا بنائے رکھنا