اسوہ مصطفیٰؐ ملا ہم کو

اسوہ مصطفیٰؐ ملا ہم کو

نورِ ارض و سما ملا ہم کو


آپ کا نقشِ پا ملا ہم کو

کیا عجب رہنما ملا ہم کو


ہم نے منزل کو پا لیا گویا

آپؐ کا راستہ ملا ہم کو


خدوخالِ ضمیر بھی جو دکھائے

دیں کا وہ آئنا ملا ہم کو


سیرت ِ پا ک پر گئی جو نظر

اک عجب حوصلا ملا ہم کو


دے تسلی جو ہر گھڑی تائب

مستقل آسرا ملا ہم کو

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

قسمت اپنی بلند کی ہے

پرچم کشا جمال ہے شہرِ حبیبؐ میں

نبیؐ کے شہرِ پُرانوار کا ارادہ ہے

در پہ حاضر ہوا ہے کوئی بے نوا اےحبیبِؐ خدا

میں خدمتِ آقاؐ میں ہوتا تو سدا کہتا لبّیکَ و سَعْدَیْکَ

چادر سی جو نور کی تنی ہے

سیّد انس و جاں کا کرم ہوگیا

خوب قلب و نظر کی صفائی ہوئی

ذکرِ سرکارؐ سے جب ذہن ترو تازہ ہو

پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن