قسمت اپنی بلند کی ہے
مدحِ شہِؐ دیں پسند کی ہے
اللہ کے حبیبؐ کی محبت
دولت دلِ درد مند کی ہے
ہر بیکس و بے نوا پہ شفقت
عادت شہِؐ ارجمند کی ہے
پایا ہر سو جمال ِ طیبہ
دنیا سے جو آنکھ بند کی ہے
لب پر ہے مرے وہ اسم ِ شیریں
حاجت کسے شہد و قند کی ہے
دنیا ہے اثر کی اس میں آباد
دھوم آپؐ کی حرف کی ہے
تائب کہ ہے ان ؐ کا نام لیوا
کیا فکر اسے گزند کی ہے
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب