چل پڑو جانبِ حرم لوگو

چل پڑو جانبِ حرم لوگو

تم کو اللہ کی قسم لوگو


روشنی کی نقیب ہوتی ہے

تیرگی بھی ہے محترم لوگو


رونے والے ہی مسکراتے ہیں

اعتبارِ خوشی ہے غم لوگو


کیا ہوا وعدہ استقامت کا

ڈگمگاتے ہیں کیوں قدم لوگو


پڑھ کے دیکھو نصابِ مصطفویؐ

سنگ ہے لقمہء شکم لوگو


حق کی راہوں میں خرچ کرنی ہے

سانس ہے جیب کی رقم لوگو


پل صراطوں کو پار کرنا ہے

دور منزل ہے ، وقت کم لوگو


جب محمدؐ سے ہم کو نسبت ہے

اتنے آزردہ کیوں ہیں ہم لوگو


آرزو ہے کہ اپنے پیروں پر

کھڑے ہو جاؤ ایک دم لوگو


دیس اور دین کی امانت ہے

میری جاں اور مرا قلم لوگو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

بہت شدید تشنج میں مبتلا لوگو!

راتوں کی بسیط خامشی میں

جُھکتے ہیں سَرکَشوں کے شب و روز سَر یہاں

حجرہء خیر الورا، غارِ حرا

عشق اللہ تعالیٰ بھی ہے

قرب کا راستہ ہے دعا

ہر دن ہے دعا ہر رات دعا

دنیا سے دین ، دین سے دنیا سنوار دے

یہ جہاں اور آخرت کی زندگی

آؤ ہم بھی اپنے گرد لکیریں کھینچیں