مینارِ نور بن کے جو تیار ہوگیا

مینارِ نور بن کے جو تیار ہوگیا

سینہ مخالفین کا اک غار ہوگیا

مینار کیا ہے اصل میں نیزہ رضا کا ہے

دشمن کے دل کو چیر کے اُس پار ہو گیا


لوگ مینار بناتے ہیں دکھانے کے لیے

ہم نے مینار بنایا ہے جتانے کے لیے

اس کی اونچائی سے ظاہر ہے رضا کی عظمت

یعنی مینارِ ہدایت ہے زمانے کے لیے


یہ جو مینار دیکھتے ہیں آپ

ایک گنبد سے اس کو نسبت ہے

جس کو کہتے ہیں کعبہ کا کعبہ

ہاں وہی جس کی سبز رنگت ہے


یہ جو مینار ہے سید کی کرامت کہیے

یعنی اولادِ نبی کی اسے ہمت کہیے

یہ ہے برکاتی عَلَم نورِ رضا کا حامل

کہیے کہیے اسے نوری کی ولایت کہیے

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

قربانیوں کا درس دیا ہے بشیر نے

یہی دن تھا کہ جب آدم نے اِذنِ عفو پایا تھا

رمضان کا مہینہ ہے ایماں سے منسلک

ماہ و انجم کو پرو کر جو بنایا سہرا

بنا ہے سبطین آج دولہا سجائے سہرا نجابتوں کا

استادہ ہے کس شان سے مینار رضا کا

رخِ صفی پہ یہ سہرا سجا سبحان اللہ

ذوالفقار حیدر کے سر جو چھا گیا سہرا

مرکزِ رشد و ہدایت ہے یہ عرفان العلوم

چاک دامن کے سلے دیکھے تھے