نوریو آؤ ذرا قاسمی جلسہ دیکھو
نوری چہروں سے نیا نور چھلکتا دیکھو
شاہ قاسم کا یہ دربار سجا شاہانہ
نوری انعام ہر اک گام پہ بٹتا دیکھو
نسبتیں اپنی یہاں آکے کرو مستحکم
ارضِ مارہرہ میں برکات کا دریا دیکھو
اچھے ستھرے کی تب و تاب پہ واری جاؤ
آلِ احمد کا ہر اک سمت اجالا دیکھو
قادری میکدہ پھر سج گیا مارہرہ میں
مئے بغداد سے ہر جام چھلکتا دیکھو
قطب کاکی کے توسط سے ملی چشتیت
میرصغریٰ میں رخِ خواجہ کا جلوہ دیکھو
ارضِ مارہرہ پہ اجمیر کے نوری سائے
خواجہء چشت کا مضبوط یہ قلعہ دیکھو
آؤ برکاتیو مرشد کے قریب آجاؤ
اور نزدیک سے نورانی یہ چہرہ دیکھو
پیر کا چہرہ سجائے رکھو دل کے اندر
چشم دل کھولو ذرا، پیر کوقبلہ دیکھو
پیرِ بے پیر کو تم پیر نہ کرنا اپنا
بکنے سے پہلے ذرا پیر کا شجرہ دیکھو
عرسِ سید ہو کہ ہو عرس شہِ قاسم کا
بزمِ برکات میں بس ذکر رضا کا دیکھو
پرتوِ کلکِ رضا ہے میاں نظمی کا قلم
اس کی تحریر میں بس رنگ رضا کا دیکھو
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا