مارہرہ سے ناتا ہے اور مدینہ بھاتا ہے

مارہرہ سے ناتا ہے اور مدینہ بھاتا ہے

ہم بغداد کے عاشق ہیں اور اجمیر سہاتا ہے

قادری چشتی رضوی نوری سب ہی رہیں دل شاد

ہم برکاتی زندہ باد


ہم نے پیر ایسا پایا جس نے حق پہچنوایا

مارہرہ سے مدینہ تک سب سے ہم کو ملوایا

عشقی پیمی عینی نوری سنتے ہیں فریاد

ہم برکاتی زندہ باد


روحانی یہ گھرانہ ہے سب نے اس کو مانا ہے

اس کے فضل و کرامت کو دنیا نے پہچانا ہے

بدایوں بریلی یا کچھوچھہ یا کہ ہو خیر آباد

ہم برکاتی زندہ باد


برکاتی اعلیٰ حضرت کرتے رہے دیں کی خدمت

کس میں تھی اتنی ہمت کرے رضا سے جو حجت

کلکِ رضا کی گرمی سے پگھلا نجدی فولاد

ہم برکاتی زندہ باد


آؤدعا کریں مل کر مارہرہ آباد رہے

اچھے ستھرے کا یہ نگر شاد کرے اور شاد رہے

جو بھی اس کا برا چاہے وہ سدا رہے ناشاد

ہم برکاتی زندہ باد


نظمی کا انداز نیا قلم کا سوز و ساز نیا

نعت نبی کے صدقے میں اثر نیا اعجاز نیا

نعت کہے اور جنت لوٹے سب کہیں نظمی زندہ باد

ہم برکاتی زندہ باد

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

یہ جشنِ عرسِ قاسمی نعمت خدا کی ہے

نوریو آؤ ذرا قاسمی جلسہ دیکھو

خوشبؤں کا نگر نکہتوں کی ڈگر

چلی پیا کے دیس دولہنیا بھیس بدل کے

خدا کے فضل سے برکاتیت ہے شانِ مارہرہ

کیا بیاں ہو شان نظمی گلشن برکات کی

کیسا چمک رہا ہے یہ پنجتن کا روضہ

پانج پیروں کی جس پر نظر پڑ گئی اس کا رشتہ مدینہ سے جُڑ سا گیا

میں ایک رات گرفتار تھا حرارت میں

کاش ہم منیٰ کے ان شعلوں کو نگل جاتے